Pages

Feb 25, 2013

ایک بارود کی جیکٹ اور نعرہِ تکبیر


ایک بارود کی جیکٹ اور نعرہِ تکبیر
راستہ خُلد کا آساں ھوا پھرتا ھے
کیسا عاشق ھے تیرے نام پہ قربان ھے مگر
تیری ھر بات سے انجان ھوا پھرتا ھے
جانے کب کون کس کو مار دے کافر کہہ کر
شہر کا شہر مُسلمان ھوا پھرتا ھے

No comments:

Post a Comment